کوئٹہ: سانحہ مستونگ کا ایک اور زخمی دم توڑ گیا۔ شہداء کی تعداد150ہوگئی۔ غلام رسول ولد شیر محمد13جولائی کو کوئٹہ سے متصل ضلع مستونگ کے علاقے درینگڑھ میں بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماء نوابزادہ سراج رئیسانی کے انتخابی جلسے میں خودکش بم دھماکے کے نتیجے میں زخمی ہوئے تھے۔
انہیں علاج کیلئے کوئٹہ کے ایف سی ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ کئی دنوں سے زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا تھے۔ انہیں جسم کے مختلف حصوں میں شدید زخم آئے تھے۔ جمعرات کو شام کے وقت غلام رسول زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے۔ ان کی میت بھائی عبدلرحمان کے حوالے کی گئی۔
ڈپٹی کمشنر مستونگ قائم خان لاشاری نے غلام رسول کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ان کا تعلق کوئٹہ کے علاقے گوہر آباد سے تھا۔ اس شہادت کے بعد سانحہ مستونگ میں شہید ہونیوالوں کی تعداد150ہوگئی۔ سانحے میں186افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں سے بیشتر کو علاج کے بعد فارغ کردیا گیا۔
دھماکے کے زخمیوں کی ایک بڑی تعداد اس وقت بھی سول کوئٹہ ، ایف سی اور سی ایم ایچ ہسپتال کے علاوہ کراچی میں بھی زیر علاج ہیں۔ڈپٹی کمشنر نے مزید بتایا کہ دھماکے میں شہید اور زخمی ہونیوالوں کے ناموں کی تصدیق کا عمل جاری ہے اس سلسلے میں ورثاء کی جانب سے ڈپٹی کمش دفتر سے رابطہ کیا جارہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ ایف سی اور سول سوسائٹی کے ساتھ ملکر دھماکے کے متاثرین کی مدد کررہے ہیں انہیں مختلف امدادی سامان دیا جارہا ہے
Source: dailyazadiquetta.com